عورت محرم کے بغیر حج نہیں کرسکتی
کیا فرماتے ہیں علماء ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ:
۱- ایک عورت جس کی دینداری اور صلاح وتقویٰ معروف ومشہور ہے اور وہ متوسط عمر یا بڑھاپے کے قریب ہے، اس نے حج کا ارادہ کیا، لیکن اس کا کوئی محرم نہیں ہے، اعیان شہر میں سے ایک شخص جن کی دینداری معروف ہے حج کے لئے جارہے ہیں اور ان کے ساتھـ ان کی محرم عورتیں بھی ہیں۔ تو کیا اس عورت کیلئے درست ہے کہ اس شخص کیساتھ حج کرے، جب کہ وہ عورت ان کی عورتوں کے ساتھ ہوگی، وہ عورت کے نگراںہوںگے یا مالی استطاعت کے باوجود محرم نہ ہونے کی وجہ سے اس سے حج ساقط ہو جائے گا؟
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
الجواب بعون اللہ الوھاب ومنہ الصدق والصواب:
جس عورت کا محرم نہیں اس پر حج واجب نہیں ہے کیونکہ محرم اس کے لئے سبیل کی حیثیت رکھتا ہے اور حج کے واجب ہونے کے لئے استطاعت سبیل شرط ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:{وللہ علی الناس حج البیت من استطاع إلیہ سبیلا} (آل عمران: 57) اور عورت کے لئے جائز نہیں کہ بغیر شوہر یا محرم کے حج یا کسی اور مقصد سے سفر کرے کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے: ’’لا یحل لإمرأۃ مسلمۃ تسافر مسیرۃ لیلۃ إلا ومعھا رجل ذو حرمۃ منھا‘‘ (مسلم، الحج ، باب سفر المرأۃ مع محرم إلی حج وغیرہ، برقم (413 / 3266) یعنی کسی عورت کے لئے جائز نہیں کہ محرم کے بغیر حج یا کسی اور مقصد سے سفر کرے، کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ ’’لا یحل الخ‘‘ یعنی کسی عورت کے لئے جائز نہیں کہ محرم کے بغیر ایک دن اور ایک رات کی مسافت کا سفر کرے، اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ’’لا یخلون رجل بإمرأۃ إلا ومعھا ذو محرم ولا تسافر المرأۃ إلا ومعھا ذو محرم‘‘ یعنی کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ بغیر اس کے محرم کے خلوت میں نہ رہے اور عورت بغیر اپنے محرم کے سفر نہ کرے ۔ تو ایک شخص کھڑا ہو اور اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میری بیوی حج کر نے کا ارادہ کر لی ہے اور میں نے فلاں فلاں غزوہ میں نام لکھوایا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’انطلق فحج مع امرأتک‘‘ (البخاری: الجہاد والسیر، باب من اکتتب فی جیش فخرجت امرأتہ حاجۃ، برقم: (3006)، ومسلم : الحج، باب سفر المرأۃ مع محرم إلی الحج ، برقم (424 / 3272)
ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ مذکورہ عورت بغیر محرم کے سفر حج پر نہیں جا سکتی ہے ۔
دارالإفتاء
جامعہ سلفیہ(مرکزی دارالعلوم)
بنارس