جامعہ کی مرکزی لائبریری 470 میٹر مربع رقبہ پر پھیلی ہوئی اپنی مخصوص دو منزلہ عمارت میں قائم ہے جو جامعہ کے جنوب مغربی گوشے میں واقع ہے، یہ لائبریری پچاس ہزار سے زیادہ عربی، اردو، انگریزی، ہندی اورفارسی کتابوں کے ذخیرے سے مالامال ہے، علاقہ کی اہم ترین اور پررونق لائبریری میں اس کا شمار ہوتا ہے جہاں اسلامی مدارس اور سرکاری یونیورسٹیوں کے اسکالروں کی لگاتار آمد ورفت رہتی ہے، جامعہ کے اسکالر، طلبہ اور اس کے اساتذہ اس پر مستزاد ہیں، بحمد اللہ مرکزی لائبریری کے ذخیرہ اور اس کے انتخاب میں لگاتار ترقی اور اضافہ جاری ہے، اور یہ جامعہ سلفیہ جیسے عظیم تعلیمی ادارے کا فرض بھی ہے۔
کسی تعلیمی ادارے کے لئے کتب خانہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، جامعہ سلفیہ کے سامنے شروع ہی سے تحقیق وتصنیف کے کام کو سرگرم بنانا تھا، اس لئے اس نے کتب خانہ پر پوری توجہ دی، اس سلسلہ میں جامعہ کے ان فارغین نے اہم کردار ادا کیا جو سعودی عرب کی متعدد یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں، ان حضرات کے ذریعہ عرب دنیا سے شائع ہونے والی ان کتابوں کے حصول سے مدد ملی جو ہمارے ملک میں دستیاب نہ تھیں، ان کے علاوہ درسی کتابوں کی ضرورت ہمارے ہندوستانی ناشرین سے پوری ہوئی ۔
جامعہ سلفیہ کے کتب خانے کو وسعت دینے میں بنارس کے بعض علماء اور ان کے وارثین کی قربانی قابل ستائش ہے، مدن پورہ کے معروف عالم وادیب اور جنگ آزادی کے مجاہد علامہ عبد المجید حریری اور دارا نگر کے مشہور عالم دین مولانا ابو القاسم سیف بنارسی کے ذاتی کتب خانے جامعہ سلفیہ کے کتب خانے میں شامل ہیں، اسی طرح غازی پور ، جیراج پور ، مراد آباد، کانپور اور کلکتہ وغیرہ کے علم دوست حضرات نے اپنے اپنے ذخیرۂ کتب کو جامعہ سلفیہ کے حوالہ کر دیا ہے،اور اس طرح جامعہ کا کتب خانہ قدیم وجدید کتابوں کے ایک عمدہ ذخیرے پر مشتمل ہے، اس ذخیرے میں موجود کتابوں کی تعداد اس وقت ساٹھ ہزار سے زیادہ ہے، اور اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
لائبریری میں ذخیرۂ کتب کے علاوہ رسائل وجرائد کا بھی مستقل شعبہ ہے، اور ملک وبیرون ملک سے مختلف زبانوں کے تقریبا سو سے زائد رسائل وجرائد اور یومیہ اخبارات پابندی کے ساتھ آتے ہیں، سال کے اختتام پر ان رسائل وجرائد کی تجلید کراکر ان کو محفوظ کر لینے کا اہتمام ہے۔
جامعہ کے کتب خانہ کی ترتیب فن کے لحاظ سے کی گئی ہے، ہر فن کی کتابوں کے اندراج کے لئے ایک رجسٹر مخصوص ہے ، جس میں اس فن کی موجودہ کتابوں کا اندراج اور اس طرح فنون اور ان کے مخصوص رجسٹروں کی تعداد (90) تک پہنچتی ہے۔
موجودہ دور میں کمپیوٹر سے کافی سہولت ملتی ہے، الحمد للہ جامعہ نے اس سلسلہ میں کوشش کی ہے اور تقریبا تیس ہزار سے زائد کتابوں کی تفصیل کمپیوٹر میں ڈالی جاچکی ہے، مزید کام جاری ہے جو جلد مکمل ہوجائے گا ۔
مرکزی لائبریری کے علاوہ ندوۃ الطلبہ کی ایک مخصوص لائبریری ہے جس میں عربی، اردو، ہندی اور انگریزی زبان کی 6000 / کتابیں ہیں جن سے طلبہ استفادہ کرتے ہیں۔
لائبریری کی تنظیم وترتیب وترقی
لائبریری کی تنظیم وترقی میں ذمہ داران جامعہ کے بعد جامعہ کے ان فارغین کا بڑا حصہ ہے جو سعودی عرب کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلمی ہیں، یا فراغت کے بعد وہاں تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں۔
لائبریری جدید بلڈنگ میں جولائی 2001 ء مطابق 1422ھ میں منتقل ہوئی ہے۔
جدید لائبریری میں روزانہ استفادہ کرنے والوں کی تعداد ڈھائی سو سے تین سو کے درمیان ہے۔
لائبریری میں تقریبا تین ہزار کتب کا سالانہ اضافہ ہوتا ہے۔
جدید دور کے تقاضوں کی رعایت کرتے ہوئے لائبریری میں کمپیوٹر کی سہولت مہیا ہے اور اس کے لئے لائبریری میں خاص توجہ دی جارہی ہے۔ کتابوں کی فہرست کو کمپیوٹر میں ڈالا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ جدید دور کے عربی برنامج مثلا مکتبہ شاملہ وغیرہ اور غیر تصنیف شدہ کتابوں کے فوٹو اور بہت سی جدید معلومات کو کمپیوٹر میں ڈالا گیا ہے۔ 20 / سے زائد کمپیوٹر سے طلبہ اور باحثین استفادہ کررہے ہیں۔
لائبریری کو جدید تقاضوں کے مطابق مرتب ومنظم کرنے کی ہمہ وقت کوشش جاری ہے، اور اس کے لئے ممکنہ فہرست سازی کا کام جاری ہے۔
لائبریری کے ریڈنگ ہال کے ایک حصہ میں اہم کتب مراجع ومصادر کا اہتمام ہے جہاں متون وشرح کے علاوہ لغات، معاجم وموسوعات بھی ہمہ وقت مطالعہ وریسرچ کرنے والوں کے لئے مہیا رہتی ہیں۔