Categories: خبریں

ایک روزہ دینی وتربیتی پروگرام

جامعہ سلفیہ (مرکزی دار العلوم ) بنارس میں

ایک روزہ دینی وتربیتی پروگرام

جامعہ سلفیہ (مرکزی دار العلوم ) بنارس میں 21 / اکتوبر 2012 ء بروز اتوار ایک روزہ دینی وتربیتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا، پروگرام کی پہلی نشست جامعہ کے کانفرنس ہال میں شیخ محمد یونس مدنی حفظہ اللہ کی نظامت میں صبح دس بجے شروع ہوئی، تلاوت قرآن کریم کے بعد جامعہ سلفیہ کے ناظم اعلی مولانا عبد اللہ سعود سلفی حفظہ اللہ نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا، پروگرام کی اہمیت وضرورت اور پس منظر وتفصیلات پر روشنی ڈالی ، اس کے بعد شیخ عبد الوہاب حجازی حفظہ اللہ نے ’’قرآن کریم کی اہم تعلیمات اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان سے ایک بے حد مفید اور جامع خطاب فرمایا، آپ نے قرآن کریم کی اہمیت، اس کے نزول کے طریقے ، اس کے اعجاز کے اسباب اور اس کی حفاظت کے آسمانی نظام کی وضاحت کرتے ہوئے سامعین کو یہ باور کرایا کہ بنیادی طور پر قرآن کریم کتاب توحید ہے، اس کتاب سے ہمیں اللہ کی معرفت، اس کے اسماء وصفات کی جانکاری، اور اس کے افعال وحقوق کی آگاہی حاصل ہوتی ہے، اس کتاب نے ہمیں یہ بتایا ہے کہ ہم صرف اللہ کی عبادت کے لیے پیدا کیے گئے ہیں، اس لیے عبادت کی کوئی بھی قسم ہم غیر اللہ کے لیے انجام نہیں دے سکتے، اس کتاب نے ہمیں یہ بتایا ہے کہ جب اللہ ہی ہمارا خالق ومالک اور پوری کائنات کا مدبر ہے تو ہمیں حکم بھی صرف اللہ کا ماننا چاہئے اور اللہ کے مقابلہ میں کسی اور کے حکم کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے، اس کتاب نے ہمیں یہ بھی بتایا ہے کہ یہ دنیا ہمیشہ قائم ودائم نہیں رہے گی، ایک نہ ایک دن فنا ہو جائے گی، دنیا کے خاتمہ کے بعد اللہ رب العالمین سارے انسانوں کو دوبارہ زندہ کرے گا، اپنے وفاداروں اور فرماں برداروں کو جنت کی شکل میں انعام دے گا، اپنے باغیوں اور نافرمانوں کو جہنم کے ذریعہ سزا یاب کرے گا، یہی سب قرآن کی بنیادی تعلیمات ہیں، ہمیں ان تعلیمات کو جاننا ماننا، عمل میں لانا اور دنیا میں پھیلانے کا بیڑہ اٹھانا چاہئے۔ اللہ تعالی ہم سب کو اس کی توفیق دے، آمین۔

پروگرام میں دوسرا خطاب شیخ عزیز الرحمن سلفی حفظہ اللہ نے کیا، آپ کا موضوع تھا: ’’حدیث نبوی کی اہم تعلیمات اور ہماری ذمہ داریاں‘‘، آپ نے اس سلسلہ میں سے پہلے حدیث نبوی کا تعارف پیش کیا، مختلف مثالوں کے ساتھ اس کی قسموں کی وضاحت فرمائی اور پھر متعدد آیات قرآنیہ کے حوالہ سے حدیث نبوی کی اہمیت اور قدر وقیمت کو واضح کیا اور یہ فرمایا کہ حدیث نبوی کے بغیر دین اسلام کی کامل تصویر دنیا کے سامنے پیش نہیں کی جاسکتی۔ نماز، زکاۃ، روزہ، حج وعمرہ جیسی اسلام کی بنیادی عبادات بھی حدیث نبوی کے بغیر انجام نہیں دی جاسکتیں، دین کو سمجھنے اور دین اسلام پر عمل پیرا ہونے کے لیے انسان ہمیشہ حدیث نبوی کا محتاج رہے گا ، مختلف واقعات کے حوالہ سے آپ نے فرمایا کہ امت کے بڑے بڑے مسائل اور تنازعات کو آپ ﷺ کی وفا ت کے بعد حدیث نبوی نے حل کیا اور آج بھی ہمارے اختلافات کے تصفیہ کی اس کے اندر قوت وصلاحیت ہے، مگر افسوس کہ ہم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرح نہ حدیثوں کی قدر کرتے ہیں نہ ان پر عمل کرتے ہیں اور نہ اپنے تنازعات کے حل کے لیے ان کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ ظہر کی اذان کے ساتھ پروگرام کی یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔

نماز اور کھانے سے فراغت کے بعد پروگرام کی دوسری نشست جو سوال وجواب پر مشتمل تھی، دوپہر دو بجے سے شروع ہوئی اور عصر کی اذان (15 : 3) بجے تک چلی ، اس نشست کی نظامت شیخ عبداللہ عبد الرؤف سلفی نے سنبھالی اور شیخ علی حسین سلفی، شیخ نور الہدی سلفی اور شیخ ابو زید ضمیر نے سامعین کے استفسارات کا تشفی بخش جواب دیا ۔ شہر اور بیرون شہر سے آئے ہوئے سامعین نے اس مجلس سے خوب فیض حاصل کیا، ان کی خواہش تھی کہ اس سلسلہ کو مزید دراز کیا جائے ، مگر چونکہ طے شدہ پروگرام میں تبدیلی آسان نہ تھی ، اس لیے سامعین سے معذرت کرلی گئی۔

عصر کے بعد پروگرام کی تیسری نشست شیخ عبد الرحیم ریاضی کی نظامت میں شروع ہوئی، یہ نشست نماز کی اہمیت وکیفیت کے بیان اور اس کے عملی مظاہرہ کے لیے مخصوص کی گئی تھی، شیخ اسعد اعظمی حفظہ اللہ نے نماز کی اہمیت اور اس کے صحیح طریقۂ کار کے عنوان سے ایک مختصر اور جامع تقریر پیش کی اور پھر ایک طالب علم کے عملی مظاہرہ کے ذریعہ نماز کے ایک ایک عمل کی صحیح اور غلط دونوں شکلیں لوگوں کے سامنے واضح کیں، اسکرین اور پروجیکٹر پر ابھرنے والی تصویروں اور شیخ اسعد حفظہ اللہ کے وضاحتی بیانات سے حاضرین کو نماز کا صحیح طریقہ سمجھنے میں کافی سہولت ملی۔

اس ایک روزہ پروگرام کی آخری نشست شیخ عبد المتین مدنی حفظہ اللہ کی نظامت میں شروع ہوئی، اس نشست کے لیے موضوع تھا: ’’جماعت اہلحدیث : الزامات وحقائق ‘‘، پونہ مہاراشٹر سے آئے ہوئے مہمان مقرر شیخ ابوزید ضمیر حفظہ اللہ نے اس اہم موضوع پر جامع خطاب فرمایا، سب سے پہلے آپ نے قرآن وحدیث کی روشنی میں سوء ظن کی مذمت کی پھر جماعت اہلحدیث پر لگنے والے بڑے الزامات کی حقیقت کو ایک ایک کرکے بڑے مدلل وعمدہ طریقے سے بیان کیا۔

اہل حدیث انگریزوں کا پیدا کردہ نیا فرقہ ہے، یہ فرقہ رسول کو نہیں مانتا، صحابہ کونہیں مانتا، خلفاء راشدین کو نہیں مانتا، ائمہ اربعہ کو نہیں مانتا، اولیاء اللہ کو نہیں مانتا، اجماع کو نہیں مانتا، علماء کی قدر نہیں کرتا، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑاتا اور ان پر کفر کے فتوے لگاتا ہے۔ دلائل وحقائق کی روشنی میں لوگوں کی غلط فہمیاں دور کیں۔ آپ کے انداز بیان اور علمی متانت وپختگی نے سامعین کوبہت متاثر کیا۔ تقریر کے بعد شیخ نے سامعین کے موضوع سے متعلق بعض سوال کا جواب دیا۔ اس طرح یہ پروگرام رات (30: 8) بجے عشاء کی اذان کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔

اللہ تعالی پروگرام کے منظمین، معاونین، مشترکین تمام کو جزائے خیر سے نوازے، پروگرام کو ہر طرح سے بار آور بنائے اور اس کے اثرات کو دور دور تک پہنچائے، آمین.

وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین.

***

admin

Share
Published by
admin

Recent Posts

Notice for Maqala

VIEW/DOWNLOAD LIST - MAQALA FINAL - 2020-21

4 years ago

Ulama Meeting in Al-Jamia Tus Salafiah held on 5-6 March, 2014

Ulama Meeting at Al-Jamia Tus Salafiah, Varanasi held on 5-6 March, 2014. Click here to…

10 years ago

Alumni Cell

معاف کیجئے گا، اس اندراج ٪LANG میں صرف موجود ہے :، : F ٪.

10 years ago

Videos of International Conference on World Peace, 15-17 March 2013

معاف کیجئے گا، اس اندراج ٪LANG میں صرف موجود ہے :، : F ٪.

12 years ago

This website uses cookies.