محل وقوع

محل وقوع

  • Add Comments
  • Print
  • Add to Favorites

بنارس جو آج وارانسی کے نام سے جانا جاتا ہے، مشرقی اتر پردیش میں مشہور ندی گنگا کے کنارے واقع ہے اور ایک مشہور قدیمی مذہبی شہر ہے، یہ شہر دہلی سے لگ بھگ 800 کلو میٹر مشرق میں واقع ہے، لیکن اس کا ہندوستان کے بڑے بڑے اور مشہور شہروں سے بّری اور فضائی رابطہ ہے، شہر کی آبادی لگ بھگ ڈیڑھ ملین ہے جس میں مسلمانوں کی نسبت تقریبا ۰۲ % ہے۔ ہندو مذہب کی رو سے چونکہ بنارس اور گنگا ندی مقدس زیارت گاہ ہیں اس لئے سال بھر یہاں ہندو زائرین کی بھیڑ رہتی ہے، یہ شہر اپنے قدرتی جمال کے ساتھ ساتھ ریشمی کپڑوں کی دستی صنعت میں بھی مشہور ہے اور علمی وثقافتی حیثیت سے بھی اس کا ایک مقام ہے، قدیم زمانے سے یہاں سنسکرت زبان ، وید اور ہندومت کی تعلیم کے لئے مختلف مراکز ہیں، مشہور عربی محقق ابوریحان بیرونی نے یہاں تعلیم حاصل کی ہے اور اپنی مشہور زمانہ کتاب  (ما للھند من مقولۃ) تالیف کی جو ہندومت اور ہندوؤں کے بارے میں اہم ترین اور قابل وثوق عربی مرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔

آج کے جدید دور میں بھی بنارس کا علمی اور ثقافتی مقام برقرار ہے، یہاں علماء ومحققین کی دینی وادبی محفلیں مسلسل منعقد ہوتی رہتی ہیں۔ جامعہ سلفیہ کے علاوہ اس شہر میں تین سرکاری یونیورسٹیاں اور متعدد فیکلٹیاں ہیں، اسلامی مراکز بھی پرائیویٹ یا نیم سرکاری حیثیت سے اپنا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

جامعہ سلفیہ اس شہر کے جنوب میں مرکزی ریلوے اسٹیشن سے 4 / کلو میٹر اور ایر پورٹ سے 28 / کلو میٹر کی دوری پر ہے، مشہور زمانہ بنارس ہندو یونیورسٹی جامعہ سلفیہ کے جنوب میں 5 / کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور معروف گنگا ندی جامعہ کے پورب میں 2 / کلو میٹر کی دوری پر جاری ہے۔

بنارس کے شمال مشرق میں شہر ’’سارناتھـ ‘‘ ہے جو ہندوستان کے قدیم ترین مذہب بدھ مت کے ماننے والوں کا ایک مقدس تاریخی شہر ہے، چونکہ شہر سارناتھـ میں بدھ مت کے بانی ’’گوتم بدھ ‘‘ کے کچھ خاص آثار ہیں اس لئے ہندوستان کے علاوہ چین، جاپان، نیپال وغیرہ پڑوسی ملکوں کے بدھسٹ زائرین کی آمد کا سلسلہ برابر جاری رہتا ہے۔

Tags:

No Comments to “محل وقوع”

Comments are closed.