ضعیفی پنشن کا شرعی حکم
(۱) عرض اینکہ اسلامی شریعت کی رو سے مسئلہ ذیل کی کیا حیثیت ہے، او رعلماء دین مسئلہ ذیل میں کیا خیال رکھتے ہیں:
کہ حکومت ہند 60 / سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو اس وقت تقریباً 150 / روپئے ماہانہ ضعیفی پینشن (Oldage) دیتی ہے ،جو کہ گزارے کے اعتبار سے ناکافی ہے۔ اس کے علاوہ کئی غیر مالی نوعیت کی سہولتیں دینے کا اعلان بھی کیا ہے،مگران سے مستفید ایسی صورت میں ہوا جا سکتا ہے، جب کہ غریب بزرگوں کے رہنے بسنے او رگذارنے وغیرہ کا الگ سے انتظام بھی موجود ہو۔ اب اگر کوئی ایسا مسلمان بزرگ (الف) جس کی آمدنی کا کوئی معقول اور مستقل ذریعہ نہ ہو۔ (ب) یا جو بے گھر وبار ہو یا جو (ج) بیمار یا جسمانی یا ذہنی طور پر ضعیف ہو یا جو (د) اپنی روزی کا خود انتظام کرنے کے قابل نہ ہو یا (س) جس کی دیکھ بھال اور کفالت کرنے والے وارث نہ ہوں ، یا (ص) جس کے وارث مجبوریا محتاج ہوں یا نالائق ، غیر ذمہ دار یا ظالم ہوں، یا (ط) مختلف ذرایع سے پہونچی ہوئی کل مالی مدد ناکافی یا غیر مستقل ہو، او روہ بزرگ مفلسی او ربے چارگی سے نکل پانے کی دوسری راہ نہ پاتاہو، تو ایسے شخص کا کسی ضعیفی گھر (Oldage Home) میں داخلہ لینا یا (old care center) کی سہولتوں سے فائدہ اٹھانا کیسا ہے، اگر وہاں سے اسے راحت مل سکتی ہو یا تکلیفوں میں کچھ بھی کمی آنے کی امید ہو؟
(۲) مندرجہ بالا حالات میں سے کسی ایک یا ایک سے زیادہ قسم کے حالات یا کسی اور قسم کے ناموافق حالات سے دوچار، عمر رسیدہ مسلمان بزرگوں کی دیکھ بھال اور کفالت کے لئے مسلمانوں کی کوئی تنظیم اگر اجتماعی انتظام کرتی ہے جسمیں ضعیفی گھر، (Oldage Home) وغیرہ کا تعمیرکرنا اور چلانا بھی شامل ہو، نالائق اور غیر ذمہ دار یا ظالم وارثوں کو والدین کے حقوق ادا کرنے کی تلقین اور معاشرے سے ان کا حق دلوانے کی کوشش بھی شامل ہو، تو ایسی مسلم تنظیم کا یہ عمل اور کوششیں اسلامی شریعت کے مطابق کیسی ہے؟
براہ کرم مسئلہ بالا کے بارے میں تشفی بخش جواب مرحمت فرمائیں۔
الجواب بعون اللہ الوھاب وھوالموفق للصواب:
(۱) حکومت خواہ جمہوری ہو یا غیر جمہوری اور غیر مسلم بادشاہت ہو یا مسلم بادشاہت ، تووہ سہولتیں حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں جو سوالنامہ میں مذکور ہیں۔ بشرطیکہ ان سے شریعت کی خلاف ورزی نہ ہو، ہمارے چاروں خلفاء راشدین اور ان کے بعد والے اسلامی دور حکومت میں بھی اس طرح کے وظائف کا رواج عام رہا ہے۔ در اصل غیر مسلم حکومتوں نے اسلام ہی سے یہ طریقہ کار اختیار کیا ہے۔
(۲) اس طرح کی تنظیم اگر قائم کی جائے تو بہت اچھی بات ہے، کیونکہ شریعت میں کمزوروں، بیماروں اور ناداروں کی مالی و معاشی مدد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دارالإفتاء
جامعہ سلفیہ(مرکزی دارالعلوم)
بنارس